بھارت میں دکھ بھرا واقعہ،نو بیاہتا لیکچرر نے اپنی جان لے لی۔
بھارت میں دکھ بھرا واقعہ،نو بیاہتا لیکچرر نے اپنی جان لے لی۔
’اس سال راکھی نہیں باندھ سکوں گی‘ نو بیاہتا لیکچرر نے اپنے جان کیوں لی؟
وجیاواڑا: آندھرا پردیش کے کرشنا ضلع کے وویور کے قریب ایک 24 سالہ نو بیاہتا خاتون نے مبینہ طور پر مسلسل جسمانی اور ذہنی ظلم سہنے کے بعد خودکشی کر لی۔
متوفیہ، سری ودیا، جو ایک نجی کالج میں لیکچرر تھیں اور ایم ایس سی کی ڈگری رکھتی تھیں، نے ایک تفصیلی خودکشی کا خط چھوڑا ہے جس میں اپنے شوہر رام بابو، جو کہ ایک گاؤں کا سروئیر ہے، پر گھریلو تشدد اور ذلت آمیز سلوک کے الزامات عائد کیے ہیں۔
پولیس کے مطابق، سری ودیا کی لاش اُس کے گھر میں اس وقت ملی جب وہ اکیلی تھی۔ واقعے سے صدمے میں آئے والدین نے پولیس میں شکایت درج کروائی، جس پر وویورو پولیس نے مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ سری ودیا کی شادی تقریباً چھ ماہ قبل کالاواپامولا گاؤں کے رہائشی رام بابو سے ہوئی تھی۔ خط کے مطابق شوہر کی جانب سے تشدد شادی کے صرف چند ہفتے بعد ہی شروع ہو گیا تھا۔
سری ودیا نے اپنے خط میں لکھا کہ رام بابو نہ صرف اُسے مارتا، بلکہ اُس کے بال پکڑ کر گھسیٹتا، سر کو دروازوں اور فرنیچر سے مارتا اور بار بار اُس کی اور اُس کے والدین کی تذلیل کرتا۔ وہ اُس کا موازنہ ایک خاتون ’سائی‘ سے کرتا اور بار بار شرمندہ کرتا۔
ایک واقعے میں، جب وہ گھر پر امتحانی پرچے چیک کر رہی تھی، تو رام بابو نے وہ پرچے پھاڑ کر پھینک دیے۔خط میں سری ودیا نے یہ بھی انکشاف کیا کہ شوہر کے بار بار سر پر مارنے سے وہ شدید سردرد میں مبتلا ہو چکی تھی۔ وہ یہ سب کچھ خاموشی سے برداشت کرتی رہی، تاہم وقتاً فوقتاً اپنے خاندان کو اس ظلم سے آگاہ بھی کرتی رہی۔
سری ودیا کے آخری الفاظ
خط میں اُس نے لکھا:”اس سال میں اپنے بھائی کو راکھی نہیں باندھ سکوں گی۔”
اس نے اپنے خداندان سے درخواست کی کہ وہ اس کے والدین کا خیال رکھیں اور پولیس سے اپیل کی کہ اُس کے شوہر اور اُس کے سسرال والوں کو نہ بخشا جائے، کیونکہ وہ اس کی موت کے ذمہ دار ہیں۔
رام بابو واقعے کے بعد سے فرار ہے۔ پولیس نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر ابتدائی تفتیش کی اور لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے سرکاری اسپتال منتقل کر دیا۔ مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور مزید تحقیقات جاری ہیں
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں